پاکستان میں پہلی بار40 فیصد نچلے طبقے کو سبسڈی دینگے، عمران خان

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے پاکستان کا ڈیٹا حاصل کرلیا ہے ، آزادی رائے ملک کے لیے بہت بڑی نعمت ہے ، قانون توڑنے والے سربراہ صحافیوں سے ڈرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرمیں بھی لندن میں فلیٹ بناؤں توساراوقت آزادمیڈیا سے ڈروں گا ، چوری کی ہو تو آزاد میڈیا سے ڈر لگے گا ، وفاق چھوٹا ہے ، نوکریوں کا کوٹہ صوبوں کے پاس ہے ، صوبوں کے پاس تمام نوکریاں ہیں ، سندھ حکومت کی کوشش تھی لاک ڈاؤن کریں ، کیالاک ڈاؤن سےہم معیشت بچالیں گے؟

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا مطلب لوگوں کو بھوکا رکھنا ہے ، پاکستان میں3 کروڑ لوگوں کی ویکسینیشن ہوچکی ہے ، جب تک بچوں اوراساتذہ کی ویکسینیشن نہ ہواسکو ل نہ کھولےجائیں ، شکر ہےکہ ہماری معیشت اوپر جارہی ہے ، کسی صورت لاک ڈاؤن کرکے اپنی معیشت کو تباہ نہیں کرنا۔

عمران خان نے کہا کہ بھارت نے سوچے سمجھے بغیر لاک ڈاؤن لگا دیا ، لاک ڈاؤن سےوبا کا پھیلاؤکم ہوجاتاہے،ہمیں دوسری طرف بھی دیکھناہے ، لوگوں تک کھاناپہنچانےکےوسائل نہیں تولاک ڈاؤن نہیں کرسکتے ، پاکستان کےعلاوہ تمام ممالک میں مساجد بند ہوئیں ، علمائے کرام کامشکورہوں مساجدمیں ایس اوپیزپرعملدرآمدکیا ، بھارتی ویرینٹ ڈیلٹا بہت خطرناک ہے،تیزی سے پھیلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کے جو حالات تھے ،ان پر توجہ دی ، دیگر چیزوں پر توجہ دینے کے باعث اسپورٹس پر توجہ نہیں دے سکا ، دو خاندانوں نے ملک کا پیسا لوٹا،ادارے تباہ کیے ، پیسے لوٹنے کیلئے اداروں کو کمزور کرنا پڑتا ہے۔

 وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پہلی بار بڑے بڑے ناموں کو نیب نے پکڑا ، نیب میں انہوں نے اپنے آدمی بٹھائے تھے ، اداروں میں اپنے لوگ اور سفارشی بٹھائے ، جہاں ادارے اچھے ہوتے ہیں وہ میرٹ پر لوگوں کو اوپر لاتے ہیں۔

Post a Comment

0 Comments