تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام کے ذریعے پاکستان کا ڈیٹا حاصل کرلیا ہے ، آزادی رائے ملک کے لیے بہت بڑی نعمت ہے ، قانون توڑنے والے سربراہ صحافیوں سے ڈرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرمیں بھی لندن میں فلیٹ بناؤں توساراوقت آزادمیڈیا سے ڈروں گا ، چوری کی ہو تو آزاد میڈیا سے ڈر لگے گا ، وفاق چھوٹا ہے ، نوکریوں کا کوٹہ صوبوں کے پاس ہے ، صوبوں کے پاس تمام نوکریاں ہیں ، سندھ حکومت کی کوشش تھی لاک ڈاؤن کریں ، کیالاک ڈاؤن سےہم معیشت بچالیں گے؟
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا مطلب لوگوں کو بھوکا رکھنا ہے ، پاکستان میں3 کروڑ لوگوں کی ویکسینیشن ہوچکی ہے ، جب تک بچوں اوراساتذہ کی ویکسینیشن نہ ہواسکو ل نہ کھولےجائیں ، شکر ہےکہ ہماری معیشت اوپر جارہی ہے ، کسی صورت لاک ڈاؤن کرکے اپنی معیشت کو تباہ نہیں کرنا۔
عمران خان نے کہا کہ بھارت نے سوچے سمجھے بغیر لاک ڈاؤن لگا دیا ، لاک ڈاؤن سےوبا کا پھیلاؤکم ہوجاتاہے،ہمیں دوسری طرف بھی دیکھناہے ، لوگوں تک کھاناپہنچانےکےوسائل نہیں تولاک ڈاؤن نہیں کرسکتے ، پاکستان کےعلاوہ تمام ممالک میں مساجد بند ہوئیں ، علمائے کرام کامشکورہوں مساجدمیں ایس اوپیزپرعملدرآمدکیا ، بھارتی ویرینٹ ڈیلٹا بہت خطرناک ہے،تیزی سے پھیلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کے جو حالات تھے ،ان پر توجہ دی ، دیگر چیزوں پر توجہ دینے کے باعث اسپورٹس پر توجہ نہیں دے سکا ، دو خاندانوں نے ملک کا پیسا لوٹا،ادارے تباہ کیے ، پیسے لوٹنے کیلئے اداروں کو کمزور کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پہلی بار بڑے بڑے ناموں کو نیب نے پکڑا ، نیب میں انہوں نے اپنے آدمی بٹھائے تھے ، اداروں میں اپنے لوگ اور سفارشی بٹھائے ، جہاں ادارے اچھے ہوتے ہیں وہ میرٹ پر لوگوں کو اوپر لاتے ہیں۔
0 Comments