نکاح ٹوٹا بھرم ٹوٹا ،دو ٹکے کی عور ت

تحریر: محمد عتیق اسلم رانا 

 میں ایک دن کام سے فارغ ہو کر گھر آیاموبائل استعمال کرنا شروع کیا ااور دیکھا کہ بہت سارے دوستوں نے ایک پاکستانی ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ کا ڈائیلاگ بہت وائرل کیا تھا جس میں ایک باوفا شوہر بےوفا بیوی کو ’دو ٹکے کی عورت‘ کے لقب سے پکارتا ہے۔ اس ڈائیلاگ کو دیکھنے کہ بعد میں نے سوشل میڈیا کی طرف رخ کیا اور دیکھا کہ اس ڈائیلاگ نے سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی حاصل کی ہوئی تھی ۔میں ایسی ہی ایک کہانی کے حوالے سے اپنی ایک کتاب بھی لکھ رہا ہوں ۔جس میں اس معاشرے کی عورت بے وفائی کرتی ہے اور ایک لڑکا اپنا سب کچھ ان7سال میںاپنا گھر،ماں ،باپ،بہن کو کھو دیتا ہے۔ یہ ہمارے معاشرے کا ایسا سچ ہے جس کی وجہ سے آج کال کا مرد اس معاشرے کی ہر ایک عورت سے پریشان ہے ۔ وہ مرد اپنی ساری زندگی اس عورت کے لیے ،اس کا کل بہترین بنانے کے لیے اس بے حس معاشرے کے ساتھ ہر وقت لڑتا ہے اس کی ہر ایک خواش پوری کرنے کے لیے ۔ لیکن خیر اپنے کالم کی طرف آتا ہوں کہ عورت تعریف کی بھوکی ہے اسکے بعد خواہشات کی غلام یہی دو وصف اسے دو ٹکے کی بناتے ہیں یا انمول،یہ ڈائیلاگ دراصل ان عورتوں کے لیے سبق ہے جب تم کسی کی عزت ہوتی ہو تم انمول ہوتی ہوجب خود کو خود بازار میں رکھ دیتی ہو کوئی تماری قمیت لگاتا ہے تو تم بہت سستی ہو جاتی ہوجب تک مہوش نکاح میں تھی تب تک انمول تھی نکاح ٹوٹا بھرم ٹوٹا۔اللہ تعالیٰ کا سخت ناپسندیدہ کام طلاق کے بعد وہ اپنا مقام کھو بیٹھی.. پیسوں کی لالچ آپ کو عیش دلوا سکتی ہے لیکن باوفا مخافط مرد نہیں۔کیونکہ لالچی عورتوں کے آس پاس بے غیرت مرد ہی ہوا کرتے ہیں جو انہیں بیچتے اور خریدتے ہیں

Post a Comment

0 Comments