یہ کیسی ریاست مدینہ جہاں ایمان کا سرٹیفیکیٹ دینا ہو گا ؟؟؟


تحریر: محمد عتیق اسلم
یہ آپ سب کے سامنے دو ویڈیوز موجود ہیں فیصلہ آپ کریں ۔۔۔۔۔۔

خدا کی لعنت ہو ان لوگوں پر جو زبردستی لوگوں پر اسلام مسلط کرنا چاہتے ہے حالانکہ اسلام میں ایسا نہیں ہے
اسلام تو امن اور رواداری کا درس دیتے ہیں اور اسلام تو انسانی حقوق کی حفاظت کرتے ہیں اسلام میں کوئی جبر ہیں ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں مدینہ منورہ میں کوئی اور مذہب رکھنے والے افراد نہیں تھے اور ہمارے پیارے نبی اس کی حقوق کی حفاظت کی بات نہیں کرتے تھے یہ لوگ جو اس عورت کے ساتھ بتا میزی سے بات کرتے ہیں کیا یہ سب اسلام میں ہے کی اسلام ہمیں یہ درس دیتے ہیں
ویسے تو یہ امن، محبت اور بھائی چارے کی بات کرتے ہیں لیکن ان بڑے بڑے مُلاؤں کی حقیقت تب سامنے آتی ہے جب کوئی حساس مسئلہ سامنے آتا ہے.. تب یا تو انہیں سانپ سونگھ جاتا ہے یا پھر وہ نامکمل معلومات کی اوٹ میں چھپ جاتے ہیں..
اسسٹنٹ کمشنر اٹک جو ایک خاتون ہیں، کو کالج کے طلباء نے احمدیوں کے ساتھ یونیٹی کی بات کرنے پر زود کوب کیا، ایمان کی صفائیاں پیش کرنے پر مجبور کیا اور عزت نفس کو تار تار کیا..
ریاست پاکستان جس نے ملاؤں کو بدمعاشی کے سرٹیفیکیٹ عطا کررکھے ہیں، وہ ہمیشہ کیطرح تماشا دیکھتی رہی اور نامی گرامی علماء اسے معمول کی کاروائی گردانتے ہوئے خاموش رہ کر عزت بچا گئے
یقین جانیں میں اس خاتون کی بےبسی کی مکمل ویڈیو نہیں دیکھ پایا جس طرح سے ان بدمعاش ملاؤں کے تیار کردہ نوعمر مذہبی جُتھے نے اس معزز خاتون کے ساتھ بدتمیزی کی اور اسے صفائیاں پیش کرنے پر مجبور کیا ہے..
ایسی ریاست صرف مذہبی درندوں کی ماں ہوسکتی ہے، انسانوں کے لیے تو یہ جہنم سے بڑھ کر ہے....

Post a Comment

0 Comments