حال سلفی


تحریر:محمد عتیق اسلم رانا
ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ اخلاقی بگاڑ آج ہماری زندگی کے ہر شعبے میں داخل ہوچکا ہے۔ امانت، دیانت، صدق، عدل ،ایفاے عہد، فرض شناسی اور ان جیسی دیگر اعلیٰ اقدار کمزورپڑتی جارہی ہیں۔ کارکن تنظیم کا درد،خیر و شر کی فکر سے خالی اوراپنی ذات اور مفادات کے اسیر ہوچکے ہیں۔ان جیسے دیگر منفی رویے ہمارے تنظیمی مزاج میں داخل ہوچکے ہیں۔یہ وہ صورت حال ہے جو نہ قابلے برداشت ہے۔مجھے افسوس ہوتا ہے ان لوگوں پر جو انجمن طلباء اسلام کے رکن تو ہیں لیکن ان کو انجمن طلباء اسلام کے ابھی تک الف کا بھی علم نہیں ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ اس مسئلے کا تفصیلی جائزہ لے کر ان عناصر کی نشان دہی کی جائے جو ہمارے اجتماعی بگاڑ کا یہ لوگ سبب بن رہے ہیں۔البتہ،اس سے قبل یہ مناسب معلوم ہوتا ہے ہم نے اصلاح کی کوشش نہ کی تو اس کے کتنے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ اور اس سے زیادہ نکل بھی کیا سکھتے ہیں ۔انسان کو اشرف المخلوقات کہا جاتا ہے، لیکن ہمیں ایک لمحے کے لیے رک کر یہ سوچنا چاہیے کہ انسان کو جانوروں سے ممتاز کرنے والی چیز کیا ہے؟ ہم دیکھتے ہیں کہ جانور صرف اور صرف اپنی جبلت کے تابع ہوتے ہیں۔مثلاً جب کسی جانور کو بھو ک لگتی ہے تو اس کے لیے حلال و حرام اور جائز و ناجائز کا کوئی سوال نہیں پیدا ہوتا۔ اس کے برعکس ایک انسان زندگی کے ہر معاملے میں کچھ مسلمہ اخلاقی حدود کا لحاظ رکھتا ہے۔وہ جب اپنی کسی ضرورت کو پورا کرنا چاہتا ہے تو اس کی اخلاقی حس اسے خبردار کرتی ہے کہ وہ اپنی ضرورت کے لیے کوئی غلط راستہ اختیار نہیں کرسکتا۔ تاہم جب انسان کی اخلاقی حس کمزور ہوجاتی ہے تو وہ صحیح اور غلط کی تمیز کھونے لگتا ہے۔ وہ ایک جانور کی طرح ہر کسی کے کھیت کھلیان میں گھس جاتا ہے۔وہ اپنی ضرورت کے لیے ہر جائز و ناجائز راستہ اختیار کرلیتا ہے۔ ایسا رویہ اختیار کرنے والوں کے سفلی جذبے آہستہ آہستہ ان پر غلبہ پالیتے ہیں۔جس کے بعد انسانوں کے معاشرے میں جنگل کا قانون رائج ہوجاتا ہے اور آخر کار پوری قوم تباہی کا شکار ہوجا تی ہے۔جب اخلاقی حس مردہ ہونے لگے توایسے معاشرے میں زنا عام ہوجاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں پہلے معاشرہ کمزور اور پھر تباہ ہوجاتا ہے
ہم نعرہ تو لگاتے ہیں کہ ماں کی آواز ATI، بہن کی پکار ATI،تو ان بے شرم لوگوں کی غریت کہاں ہو گئ ،یہ لوگ کیسے کسی ماں بہن کی عزت کی حفاظت کرتے ہوں گئے ۔میری تمام زمہ داران سے گزاارش ہے کہ ایسے لوگوں کو نہ صرف انجمن طلباء اسلام سے نکالا جائے بلکے اسیے انصر کو عبرت کا نشان بنیا جائے میں امید کرتا ہو آپ سب سے کہ آپ اس پر کوئ نہ کوئ کاروائ کریں

Post a Comment

0 Comments