کیا نواز شریف نے پاکستان مخلاف سے ملنے کیلئے پارٹی کو اعتماد میں لیا:وفاقی وزراء،ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے تعلقات نواز شریف کے نظریہ کی بنیاد:مریم نواز

لند ن (مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن) برطانیہ میں مقیم پاکستان کے سابق وزیرا عظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے افغان سکیورٹی ایڈوائزر حمد اللہ محب کی زیر قیادت تین رکنی وفد نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران خطے کی موجو دہ صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی ہے۔افغان قومی سلامتی کو نسل کی جانب سے جاری ایک خصوصی پیغام میں بتایا گیا ہے کہ نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر حمداللہ محب اور وزیر مملکت برائے امن سید سادات نادری نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے لندن میں ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔افغان سلامتی کونسل کی جانب سے جاری کئے گئے پیغام کے ساتھ ملاقات کی تصویر بھی شیئر کی گئی ہے۔ بعد ازاں ایک اور بیا ن میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران فریقین کی جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں باہمی احترام اور عدم مداخلت کی پالیسی سے فائدہ اٹھائیں گے اورجمہوریت کی مضبوطی دونوں پڑوسیوں کو استحکام اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے گی۔ ملاقات کا اہتمام سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کیا تھا۔ اسحاق ڈار خود بھی ملاقات میں موجود تھے۔ افغان قومی سلامتی مشیر نے نواز شریف کو افغان صدر اشرف غنی کا پیغام بھی پہنچایا۔ نوازشریف نے افغانستان میں پائیدار قیام امن کے لیے تجاویز دیں،نوازشریف اپنی حکومت کے دور میں افغان حکومت سے بہتر تعلقات کی مثالیں دیتے رہے۔ دریں اثنا مریم نواز شریف سے حکومتی وزرا کی تنقید کے جواب میں کہا کہ حکومت کو کچھ سمجھ نہیں آرہا اسی وجہ سے یہ عالمی محاذ پر مکمل ناکام ہے۔مریم نواز نے سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ہمسایوں کے ساتھ پاکستان کا پرْامن وجود نواز شریف کے نظریہ کی بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ سب سے بات کرنا، نکتہ نظر سننا، اپنا پیغام خود پہنچانا سفارتکاری کا بنیادی جز ہے۔

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کاسند ھ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان
نواز شریف ملاقات

 اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے پاکستان مخالف افغان عہدار نوازشریف سے ملاقات کے بعد بھارتی خفیہ اہلکاروں سے ملے، کیا نواز شریف نے پاکستان مخالف حمد اللہ محب سے ملاقات سے پہلے اپنی پارٹی کو اعتماد میں لیا؟ن لیگ حمد اللہ محب اور نوازشریف کی ملاقات کی آڈیو ٹرانسکرپٹ قوم کے سامنے رکھے،،وزیراعظم عمران خان خفیہ ملاقاتیں نہیں کرتے اور نہ اپنے اداروں کیخلاف بیانات دیتے ہیں،بھارت کیساتھ اچھے تعلقات کی کوشش کی، اب بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں،بدقسمتی سے بھارت میں انتہا پسند آر ایس ایس نظرئیے کے حامل اقتدار میں ہیں۔ چوہدری فوادنے مشیر احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاافغان مشیر کی نواز شریف سے ملاقات ہوئی ہے،نواز شریف پاکستان سے مفرور ہیں اور لوٹی گئی دولت سے خریدے گئے فلیٹس میں مقیم ہیں۔ افغان عہدیدار حمداللہ محب اور امر اللہ صالح کے خاندان بیرون ملک مقیم ہیں،حمد اللہ محب نے پاکستان کیخلاف جس نفرت ا نگیز اور غلیظ زبان کا استعمال کیا وہ دہرا ئی نہیں جا سکتی،پاکستان نے افغان قومی سلامتی مشیرکے دفتر سے تمام رابطے ختم کردیئے ہیں، پاکستان نے افغان قیادت پر واضح کر دیاہے کہ افغان سلامتی مشیر سے کوئی بات نہیں ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہا پاکستان مخالف افغان باشندے نے نواز شریف سے ملاقات کے بعد بھارتی خفیہ اہلکاروں سے بھی ملاقات کی،پاکستان نے ہرمشکل میں افغانستان کا ساتھ دیا،ہم ا فغانستان میں ایک ایسی حکومت کیلئے کوشاں ہیں جس پر تمام افغان گروہ متفق ہوں۔چوہدری فواد حسین نے کہا پاکستان نے کئی برسوں تک 50لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی، کیا نواز شریف نے پاکستان مخالف حمد اللہ محب سے ملاقات سے پہلے اپنی پارٹی کو اعتماد میں لیا؟، کیا نواز شریف نے حمد اللہ محب سے ملاقات کے بارے میں اپنی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کو آگاہ کیا؟ نواز شریف تین بار ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں، کیا انھیں پاکستان مخالف شخص سے ملاقا ت کرنی چاہیے تھی؟ وزیراعظم عمران خان خفیہ ملاقاتیں نہیں کرتے اور نہ اپنے اداروں کے خلاف بیانات دیتے ہیں۔ بھارت نے ہمارے مغربی سرحد کے ملک کو پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال کیا، بھا ر ت کیساتھ اچھے تعلقات کی کوشش کی اور اب بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں،بدقسمتی سے بھارت میں انتہا پسند آر ایس ایس نظرئیے کے حامل اقتدار میں ہیں۔ امر اللہ صالح اگر بیس سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد بھی اپنے ملک کو استحکام نہیں دے سکے تو انھیں اپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔ ہم افغان عوام کیساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔ شہزاد اکبر نے کہا بھارت کی جانب سے اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے دو سر ے ملکوں کی جاسوسی بہت اہم اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف وزری ہے،یہ سکینڈل پاناما لیکس سے بھی بڑھ کر ہے،کچھ عرصے قبل یورپی یونین ڈس انفو لیب نے بھی بھارتی جعلی اکاونٹس کا بھانڈا پھوڑا تھا۔شہزا د اکبر نے کہا بھارت نے اسرائیلی سپائی وئیر پیگاسس کے ذریعے ہائیبرڈ جاسوسی کی، مودی نے اسرائیلی سپائی وئیر کے ذریعے بھارت کے اندر اپنے مخالفین کی جاسوسی کی۔ مودی حکومت نے وزیراعظم عمران خان اور بعض عسکری حکام کے فون سے ڈیٹا لینے کی کوشش کی۔پیگاسس کے ذریعے صرف پاکستان ہی کو نشانہ نہیں بنایا گیا بلکہ 10ممالک کے نام آئے ہیں۔ بھارت نے سائبر جاسوسی کے ذریعے پاکستان کی سلامتی پر حملہ کیا، بھارت نے سائبر جاسوسی کر کے اقوام متحدہ کے منشور کی بھی خلاف ورزی کی، پاکستان نے اس سائبر جاسوسی کے معاملے کی سرکاری سطح پر انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انکوائری کمیٹی میں سکیورٹی اداروں اور دفتر خارجہ کے حکام شامل ہونگے۔ پاکستان یہ معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھائے گا۔ نواز شریف سے افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب کی ملاقات پر حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے کئی وزرا نے نواز شریف کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اس سے پاکستان کے دشمنوں سے ان کے تعلقات ثابت ہوتے ہیں۔وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے سوال کیاباہمی دلچسپی کے معاملات کیا ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ 'محب اللہ کی جانب سے ہمارے ملک پاکستان کوکوٹھاکہنے کے بعد مشترکہ مفاد صرف پاکستان پر حملہ کرنا ہی ہوسکتا ہے، لوٹی ہوئی دولت کے تحفظ کے لیے شریف خاندان کی مفاد پرستی شرمناک ہے۔وزیر مملکت شہریار آفریدی نے دعوی کیاافغان این ایس اے کیساتھ نواز شریف کی ملاقات نے پاکستان کے دشمنوں سے ان کے رابطوں کو ثابت کیا۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے اس ملاقات کے بارے میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا یہ کوئی نئی بات نہیں۔ نواز نے 'ہمیشہ پاکستان کے دشمنوں کا ساتھ دیا،وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا نواز شریف نے 'اس حقیر احمق سے کوئی سرکاری رابطہ نہ رکھنے کی ہماری بیان کردہ پالیسی کی خلاف ورزی کی ہے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا افغان وزیر نواز شریف کیلئے مودی کا خاص پیغام لائے ہیں۔آزاد کشمیر کے انتخابات کو متنازعہ بنایا جائے گا اور ملاقات اسی منافقانہ ایجنڈے پر ہوئی ہے۔پاک فوج کیخلاف زہر اگلنے اور مودی سے جھپیاں ڈالنے والے کو کشمیریوں کے جذبات سے نہیں کھیلنے دیں گے۔

Post a Comment

0 Comments