آج سے شیر نہیں صدیق اکبر ہوں میں

تحریر :محمدعتیق اسلم رانا 
اسلام علیکم ! میں کافی عرصے کے بعد لکھ رہا ہوں ایک وقت کی بات ہے کی جب وہ رات کو دفتر سے گھر پہنچا تو اسکا بیٹا دوڑتا ہوا آیا اور اس سے لپٹ گیا۔ ارے میرا شیر بیٹا کیسا ہے اس نے اپنے سات سال کے بیٹے کو گود میں اٹھاتے ہوئے کہا۔ پاپا میں آج سے شیر نہیں ہوں۔ اس نے حیرت سے اپنے بیٹے کو دیکھا اور بولا اچھا۔ تو پھر میرا بیٹا کیا ہے؟ بیٹا بولا پاپا آج سے میں صدیق اکبر ہوں۔یہ سنتے ہی وہ سوچ میں گم ہوا کہ شاید صدیق اکبر نام کا کوئی اداکار ہوگا یا کوئی گلوکار ہوگا یا کوئی کھلاڑی وغیرہ جسے بچے نے ٹی وی پر دیکھ لیا ہوگا۔ اسنے اپنے بیٹے سے نہایت شفقت سے پیار کرتے ہوئے پوچھا بیٹا یہ صدیق اکبر کون ہے۔؟پاپا صدیق اکبر؟ہم مسلمانوں کے پہلے خلیفہ ہیں۔ میں صدیق اکبر بنونگا بیٹے نے معصومیت سے جواب دیا۔ شاباش! بیٹا آپکو پہلے خلیفہ کے بارے میں کس نے بتایا؟اس نے تعجب سے سوال کیا۔ پاپا آج اسکول میں صدیق اکبرڈے منایا گیا ہے ہماری ٹیچر نے ان کے بارے میں بتایا جب میں گھر آیا تو ماما سے انکے بارے میں پوچھا ماما نے مجھے انکے اور واقعات سنائے تو میں نے ماما سے کہا کہ میں تو صدیق اکبر بنونگا۔ پاپا اب کی بار میں آپ کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھنے بھی جاو ¿نگا ٹیچر نے بتایا تھا کہ امام صاحب جمعہ کے خطبہ میں حضرت ابوبکر صدیق کا نام بھی پکارتے ہیں اچھا بیٹا میں ضرور آپکو لیکر جاو ¿نگا۔

Post a Comment

0 Comments