مورخ لکھے گا


مورخ لکھے گا کہ مسلمان عید کے دنوں میں قربانی کے جانور ذبح کررہے تھے اور برما میں مسلمانوں کو ذبح کرکے ان کو ٹکڑے ٹکڑے کیا جارہا تھا۔
ہم بے حس ہوچکے ہیں !
ہمیں اپنی خوشیاں یاد ہیں لیکن برما کے ان معصوم بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کا غم نہیں جنہیں کیمرے کے سامنے ٹکڑے ٹکڑے کیا جارہا ہے۔ ان کو زندہ جلایا جارہا ہے اور یہ لوگ پناہ کے لئے کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو کوئی ملک ان کو پناہ نہیں دیتا اور یہ لوگ ڈوب جاتے ہیں۔
تمام اسلامی ممالک کو یہ نظر نہیں آرہا ہے۔
قیامت والے دن اگر ان کے بارے میں سوال ہوا تو کیا کوئی عذر ہے ؟
ہم میں ایمان کی غیرت ہے ہم اللّہ کے فضل سے 313 ہی کافی ہیں پوری دنیا کے کافروں کے لیے.اگر حکمران تبکہ سویا ہے تو کیا ہوا .ہم تو نی سوئے نہ آئیے مل کر برما کہ مسلمانوں کہ لیے آواز بلند کریںان کا قصور یہ ہے کہ یہ مسلمان ہیں۔ ان پر زمین اس لئے تنگ ہے کیونکہ یہ نبی ﷺ کے امتی ہیں۔
الله تعالی ان شہداء کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے اور جو زندہ بچ گئے ہیں ان کو صبر اور استقامت نصیب کرے۔
اور ہم مسلمانوں کو الله توفیق دے کہ ہم ان کی مدد کریں۔

Post a Comment

0 Comments